کراچی: عوامی تحریک اور منہاج القرآن کا سندھ ورکرز کنونشن

پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کراچی کے زیراہتمام سندھ ورکرز کنونشن 5 دسمبر 2016ء کو رحمانیہ مسجد طارق روڈ میں ہوا، جس کی صدارت شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کی۔ چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین القادری اور سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور مہمان خصوصی تھے۔

امیر تحریک منہاج القرآن کراچی قاضی زاہد حسین، صدر پاکستان عوامی تحریک کراچی صفدر قریشی، راؤ کامران محمود، نور اللہ صدیقی، الیاس مغل، قیصر اقبال قادری، لیاقت حسین کاظمی، سید ظفر اقبال، اطہر جاوید صدیقی، عدنان رؤف انقلابی، نعیم انصاری، مشتاق صدیقی، رانی ارشد، فوزیہ جنید، چمن فاطمہ، فیضان کلیم، عرفان یوسف، فہیم خان، شاہد ملک، منیبہ نصیر، شگرف کمال سمیت دیگر قائدین و عہدیداران بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ کراچی اور سندھ بھر سے کارکنان کی بڑی تعداد نے ورکرز کنونشن میں شرکت کی۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت مبارکہ سے ہوا۔ مقامی قائدین کے اظہار خیال کے بعد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔ آپ نے ایک روز قبل کراچی میں ہونے والی عظیم الشان ’’سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و قیام امن کانفرنس‘‘ کی کامیابی پر کارکنان کو خصوصی مبارکباد دی اور کہا کہ انتہا پسندی، کرپشن، استحصال کا خاتمہ اورامن کا فروغ ہمارا مشن ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نہ ہماری تحریک روایتی ہے اور نہ ہی کارکن، ہماری جدوجہد ایک نظریئے پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکن ان کے مشن کا سرمایہ اور اثاثہ ہیں۔ عوامی تحریک کے کارکنان جیسے جانثار کارکن دنیا کی کسی تحریک کے پاس نہیں۔ ہمارے کارکنان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن اور انقلاب مارچ میں گولیاں پیٹھ پر نہیں بلکہ اپنے سینوں پر کھائی ہیں۔ ہمارے کارکنان جرات و بہادری کے وہ غازی ہیں جنہوں نے 14 لاشے بھی اٹھائے مگر لاکھوں کی تعداد میں اسلام آباد پہنچے۔ کنٹینرز اور رکاوٹیں، پولیس، ریاستی جبر، ظلم ہمارا راستہ نہ روک سکے ہیں نہ روک سکیں گے۔

شیخ الاسلام نے مزید کہا کہ ہمارے کارکنان اور دیگر جماعتوں کے کارکنان میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ ہمارے کارکن پیسوں کیلئے نہیں انقلاب کیلئے قربانیاں دیتے آئے ہیں اور دیتے رہیں گے۔ انقلابی کارکن کی ڈکشنری میں مایوسی کا لفظ نہیں ہے۔ ہمارا کارکن کبھی مایوس نہیں ہوتا بلکہ منزل کے حصول کیلئے ہر وقت تیار اور سرگرداں رہتا ہے۔ اس لیے ہم جب چاہیں جس جگہ چاہیں جلسہ، دھرنا یا کوئی بھی احتجاجی تحریک چلا سکتے ہیں۔

سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم قاتلوں سے حساب لیکر رہیں گے۔ سانحہ ماڈ ل ٹاؤن کے قاتلوں کا انجام قصاص اور پھانسی کا پھندا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے باغ جنا ح کراچی میں جلسہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔ ورکرز کنونشن میں انہوں نے تنظیمی حوالے سے سندھ کو تین زونز میں تقسیم کر دیا، جس میں اپر سندھ، لوئر سندھ اور کراچی شامل ہیں۔ کنونشن میں تینوں زونز کے الگ الگ صدور بھی منتخب ہوئے اور انہیں ورکنگ پلان کے مطابق اپنے اپنے زونز میں تنظیم سازی کا ہدف دیا گیا۔

ورکرز کنونشن میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے اندرون سندھ سے آئے ہوئے کارکنان سے ملاقات بھی کی۔ پروگرام کا باقاعدہ اختتام دعائے خیر سے ہوا۔

تبصرہ

Top